صفحات

اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے

urdu

امت مسلمہ کی زبوں حالی اور دگرگوں حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔وہ امت جو دیارِعرب سےبڑی شان کے ساتھ نکلی تھی،آج غریب الوطن ہو چکی ہے۔زمین باوجود اپنی وسعتوں کے اس پر تنگ ہوچکی ہے۔یہ اقوام عالم کےظلم وستم کاتختہ مشق بنی ہوئی ہے۔حسرت و مایوسی اور بےبسی کے سائے  گہرے ہوچکے ہیں۔دور دور تک امید کی کوئی کرن نظر نہیں آرہی..

غیروں کی جفا اور اپنوں کی بےمروتی نے امت کو دلبرداشتہ کردیا ہے۔ یہ زخم خوردہ اورستم رسیدہ امت کسی جائے پناہ کی تلاش میں ہے۔ مگر اسے ہرطرف سےٹھوکریں ہی مل رہی ہیں۔ اس کے چمنستانوں میں بارود کی بورچ رہی ہے۔ اس کےکھیل کے میدانوں میں اسی کے نوجوانوں کے سروں سے فٹ بال کھیلی جارہی ہے۔ اس کے شفاخانے قصاب خانوں کا منظر پیش کر رہے ہیں تمام تدابیر الٹی جارہی ہیں گویا:
ع برستی آگ جوباراں کی آرزو کرتے...

اندریں حالات میں امت مسلمہ کےپاس ایک ہی درہے، ایک ہی سہارا اور ایک ہی سائبان ہے۔ وہ ہے نبی اکرم،شفیع اعظم،ختم المرسلین،حضرت محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات۔ آپ ہی وہ ہستی ہیں جن کےدامن عافیت میں پناہ لےکر دنیا کی تمام مشقتیں بھلائی جاسکتی ہیں۔ جن کی سفارش سے روٹھے رب کو آسانی سے منایا جاسکتا ہے۔

آپ کی محبت ورحمت کو دیکھ کر بےاختیار دل سے پکار اٹھتی ہے کہ یارسو ل اللہ!(صلی اللہ علیہ وسلم) آپ کی امت بےسہارا ہوچکی ہے۔ آپ کی پاکیزہ تعلیمات اور آپ کے رب کے مقدس احکامات کو پس پشت ڈال کر،امت پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں گرچکی ہے۔ اب آپ کی نظر شفقت ہی امت کا بیڑہ پارلگاسکتی ہے۔ یہ وہی امت ہے جس کی خاطر آپ دن رات ماہی بےآب کی طرح تڑپتے تھے۔ جس کی خاطر آپ کو شعب ابی طالب میں محصور ہونا پڑا۔ جس کی خاطر آپ وادئ طائف میں لہولہان ہوئے تھے۔جس کی خاطر آپ کو اپنے محبوب وطن مکہ کو خیر آباد کہنا پڑا تھا۔  جس کےلیے آپ کعبة اللہ سے لپٹ لپٹ کر دعائیں کیا کرتے تھے۔ میدان بدر میں جس کی مدد کو آسمانی فوج آئی تھی۔ میدان عرفات کی تپتی ریت اورسلگاتی دھوپ میں، جس کی خاطر دعا گھنٹوں طویل ہوگئی تھی۔ وہی امت آج پھر انہی توجہات کی محتاج ہے۔ آپ کے در سے کبھی کوئی سائل خالی کشکول لیے نہ پلٹا تھا۔آج آپ کے پاس آپ کی امت آئی ہے۔ یہ دکھی ہے،ستائی ہوئی ہے،پریشان ہے۔

بقول قاری محمد طیب...
؎قدم قدم پہ ہےخوف رہزن زمیں بھی دشمن فلک بھی دشمن
  زمانہ ہم سے ہوا ہے بدظن تمہیں محبت سے کام لےلو..

؎نبی اکرم شفیع اعظم دکھےدلوں کاسلام لےلو
تمام دنیا کے ہم ستائے کھڑےہوئےہیں سلام لےلو